محترم حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کو ایمان کیساتھ درازی عمر عطا فرمائے آمین!۔ کل رات ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ قلم اٹھانے پر مجبور ہوگئی۔ زندگی میں پہلی مرتبہ کسی جن سے مکالمہ ہوا۔ ہمارے گھر میں چند دنوں سے عجیب باتیں رونما ہورہی تھیں‘ عبقری کا کوئی وظیفہ شروع کرتی تو پڑھنا یاد ہی نہ رہتا۔ اب اصل واقعہ بیان کررہی ہوں جو عام لوگوں کیلئے تو ناقابل یقین ہے مگر جن کے ساتھ ایسے واقعات بیت چکے ہیں ان کیلئے نہیں۔ میری بیٹی ایک ذہین اور ہونہار طالبہ ہے‘ اس کا نویں جماعت کا رزلٹ آنے والا ہے‘ دو دن پہلے رات کو شدید پیٹ میں درد ہوا‘ ہم لے کر اسے ہسپتال چلے گئے انہوں نے چیک کیا تو کہا کہ اس کو اپنڈکس ہے وہ بھی خطرناک پوزیشن میں ابھی آپریشن کرنا ہے‘ خیر آپریشن کے چوبیس گھنٹے بعد ہم گھر آگئے‘ مگر بچی پھر بھی تکلیف میں تھی‘ میرے شوہر اکثر گوشت کا صدقہ گھر کی چھت پر ڈالتے ہیں مگر اس مرتبہ میرے شوہر گوشت صدقہ کرنے کیلئے لائے تو کچھ دیر میں اس میں سے شدید بدبو آنا شروع ہوگئی جب چھت پر ڈالا تو کسی پرندے نے اسے منہ تک نہ لگایا۔ عین اسی وقت میں اپنی بیٹی کے پاس جوس لے کر گئی تو وہ بُری طرح گھورنے لگی‘ بولی کون ہو تم؟ کیوں آئی ہو؟ میں سمجھی دواؤں کا اثر ہے‘ قریب گئی تو زور سے مجھے دھکا دیدیا‘ کہنے لگا: دفعہ ہوجاؤ یہاں سے‘ میں نے کانپتے ہوئےبا آواز بلند آیت الکرسی پڑھنا شروع کردی تو بولا چپ کر اسے نہ پڑھ۔۔۔ تھوڑی دیر کے بعد میں نے اذان اور افحسبتم کا عمل شروع کردیا تو بولا ہمیں کیوں جلارہے ہو‘ تم نے مجھے آگ لگادی ہے‘ یہ نہ کرو‘سب گھر والے اکٹھے ہوگئے اور ہم نے بآواز بلند یاقہار کا ورد شروع کردیا‘ پانی پر یَاقَہَّارُ پڑھ پڑھ کر دم کرکے بچی پر چھڑکا اور پلانے کی کوشش کی بہت مشکل سے پانی بچی کے منہ میں ڈال سکی‘ تھوڑی دیر بعد وہ جن اس ورد کے نعرے لگانے لگا‘ ہم سب بھی پڑھ رہے تھے‘ گھر کا دروازہ بجا اس نے کھولنے سے منہ کردیا‘ موبائل بجا تو بھی ریسیو کرنے سے منع کردیا‘ کچھ دیر بعد میری بیٹی مسکرائی اور جن میرے ہاتھ پکڑ کر شکریہ ادا کرنے لگا‘ تم نے مجھ پر احسان کیا‘ میرے بچوں کو بچالیا‘ میں آپ کی بیٹی کی مدد کروں گا۔ میں نے اسے کہا ہم تمہیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا واسطہ دیتے ہیں یہاں سے چلے جاؤ‘ اس نے کہا جو چیز صدقہ کیلئے چھت پر ڈالی ہے وہ لاؤ ہم لے آئے اس نے یَاقَہَّارُ کا پانی اس پر ڈالا تو وہ گوشت اسی وقت جل گیا‘اس نے کہا میں کہاں جاؤں؟ وہ مجھے ماردیں گے‘میں نے اچانک کہاں تسبیح خانہ میں چلے جاؤ وہاں تمہیں کچھ نہیں ہوگا‘پھر علامہ لاہوتی کے نعرے لگانے لگا‘ کہنے لگا ہاں میں ان تک پہنچ گیا‘ اب میں تم لوگوں کی مدد کروں گا‘پھر کہنے لگا اب بچی کے تن پر جو کپڑے ہیں وہ تین انچ لمبے چاقو سے کاٹ دو‘ پھر نماز مغرب پڑھنے کے بعد کہنے لگا تم لوگ سخی نہیں ہو سخی بنو‘ میں کہا اب میں جاتا ہوں کوئی بھی مسئلہ ہو میری ضرورت ہو تو 10 مرتبہ یَاقَہَّارُ پڑھنا میں آجاؤں گا‘ میں وعدہ کرتا ہوں آئندہ تمہاری بیٹی کو تنگ نہیں کروں گا۔ خدا حافظ! اس کے بعد میری بیٹی بولی امی میرا جوس دو نا جو لائی تھی‘ ہم سب نے خدا کا شکر ادا کیا کہ اتنی بڑی مصیبت اللہ کے کرم اور آپ اور علامہ صاحب کی مدد سے حل ہوئی۔
عین اسی وقت میں اپنی بیٹی کے پاس جوس لے کر گئی تو وہ بُری طرح گھورنے لگی‘ بولی کون ہو تم؟ کیوں آئی ہو؟ میں سمجھی دواؤں کا اثر ہے‘ قریب گئی تو زور سے مجھے دھکا دیدیا‘ کہنے لگا دفعہ ہوجاؤ یہاں سے‘ میں نے کانپتے ہوئے آواز بلند آیت الکرسی پڑھنا شروع کردیا(ر۔د)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں